دعا

سجدے کی اگر توفیق ملے تو اسے لمبا کرو۔۔۔ مصیبت سجدے والے کی کمر پر ٹِک نہیں سکتی۔

تعلیم قرآن اور مسجد النبوی ﷺ

تعلیم قرآن اور مسجد النبوی ﷺ کا رشتہ نیا نہیں بلکہ عہد نبوت سے چلا آرہا ہے یہ بات اس دور کی ہے جب ہمارے کریم آقا ﷺ ہجرت کے بعد مدینہ منورہ تشریف لائے اور مسجد النبوی ﷺ کی بنیاد رکھی تو اس وقت انصار اور مہاجرین صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی اجمعین چھوٹی چھوٹی ٹولیوں کی صورت میں قرآن کریم اور شریعت کی تعلیم حاصل کیا کرتے تھے۔
ہمارے کریم آقا ﷺ یہ دیکھ کر اطمینان کا اظہار بھی کرتے اور تعلیم بھی فرمایا کرتے تھے پھر بعد میں آپ ﷺ نے مسجد النبوی سے ملحق ایک چبوترا بنانے کا حکم دیا جہاں مہاجرین صحابہ رہتے بھی تھے اور تعلیم بھی حاصل کیا کرتے تھے۔
یہاں اس چبوترے پر تعلیم حاصل کرنے والے صحابہ کو اصحاب صفہ بھی کہا جاتا ہے جنھوں نے اپنی زندگی دین اسلام اور درس و تدریس کے لیئے وقف کردی تھی۔
آج یہ چبوترا مسجد النبوی ﷺ کی توسیع کے بعد مسجد میں ہی شامل ہوگیا ہے۔
آج کے دور میں بھی مسجد النبوی ﷺ میں درس و تدریس کا عمل جاری و ساری ہے اور جگہ جگہ بچے اور بڑے قرآن کریم کی تدریس میں مشغول نظر آتے ہیں اور ہم جب مسجد النبوی ﷺ میں یہ سب دیکھتے ہیں تو بہت خوشی بھی ہوتی ہے اور تصور میں عہد نبوت ﷺ بھی دیکھنے کی کوشش کررہے ہوتے ہیں کہ صحابہ کرام رضوان اللہ تعالٰی اجمعین بھی اسی طرح ٹولیوں کی صورت میں قرآن کریم کی تعلیم حاصل کرتے ہوں گے۔
ہمارے نبی کریم آقا ﷺ نے اس عمل کو ہمیشہ بہت پسند فرمایا ہے۔
خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ:
ترجمہ: تم میں سب سے بہتر وہ ہے جو قرآن مجید پڑھے اور دوسروں کو پڑھائے۔
حدیث نمبر (5027) صحيح البخاری
اللہ کریم ہمیں بھی قرآن کریم کا طالب علم بنا دے اور اس کو حقیقی معنوں میں پڑھنے، سمجھنے اور عمل کرنے کی توفیق عطا فرما دے آمین
تحریر: اظھر حمزہ علی

The Author

Azhar Hamza Ali

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *