دعا

سجدے کی اگر توفیق ملے تو اسے لمبا کرو۔۔۔ مصیبت سجدے والے کی کمر پر ٹِک نہیں سکتی۔

اللہ کی محبت کیا ہے؟

اللہ کی محبت کیا ہے؟

مجھے اس کا اندازہ یوں ہوا کہ زندگی میں پہلی بار اتفاق ہوا کہ حرم مکہ کی بالائی منزل سے طواف کیا جائے وہ بھی بحالت مجبوری کہ احرام کے بغیر مطاف میں جانے کی اجازت نہیں تھی۔

جب میں نے بالائی منزل سے طواف کی شروعات کی تو اندازہ ہوا کہ آج تک تو ہم بہت آسان طواف کرتے رہے ہیں کیونکہ بالائی منزل چونکہ بیت اللہ شریف کر چاروں اطراف بنی ہوئی ہے تو یہاں طواف کا ایک چکر زمینی طواف کے مقابلے میں تقریبا 3 گنا زیادہ ہے۔
مجھ جیسا بندہ جو کہ مسلسل واک کرنے کا عادی ہو اس کو اندازہ ہو رہا تھا کہ واقعی یہ چکر نچلی سطح کے مقابلے میں طویل ہے۔
ابھی یا چوتھا چکر شروع ہی ہوا تھا کہ میں نے ایک بوڑھی عورت کو دیکھا چہرے پر کئی عشرے جھریوں میں سمائے ہوئے تھے، کمر جھکی ہوئی جو بمشکل چل رہی تھی ان کی عمر تقریبا 90 سے نکلتی ہوئی ہو گی اور اس کے ساتھ اس عورت کی ایک بیٹی بھی تھی جو کہ خالی وہیل چئیر چلا رہی تھی مجھے بہت حیرت ہوئی یہ دیکھ کر تو مجھ سے رہا نہ گیا اور میں قریب جا کر ان سے بات کرنے کی کوشش کی وہ تاجکستان سے عمرہ کے لیئے آئے ہوئے تھے اور میرے پوچھنے پر پتہ چلا کہ وہ بوڑھی عورت اپنی بیٹی کے بارہا کہنے پر بھی وہیل چئیر پر بیٹھنے پر رضامند نہیں تھی اور اس کا کہنا تھا کہ جب تک ممکن ہو سکے گا وہ اپنے پائوں سے چل کر طواف کرنا چاہتی ہے۔
میں نے اس بوڑھی اماں سے بات کرنے کی کوشش کی تو مجھے ان کی زبان تو سمجھ نہیں آرہی تھی لیکن بہت ہی شفیق انداز تھا ان کا دل چاہ رہا تھا کہ بہت سی باتیں کروں ان سے اور کرنے کی کوشش بھی کررہا تھا جو کہ بعد میں ان کی بیٹی انگلش میں ترجمہ کر کے بتا رہی تھی۔
بقول اس کی بیٹی کے یہ میری ماں ہے اور یہ پہلی دفعہ مکہ آئی ہے عمرے کے لیئے اور پتہ نہیں کب سے اس کی خواھش تھی
بیت اللہ شریف کا طواف کرنے کی۔
اس وقت مجھے اندازہ ہو رہا تھا کہ
امیر آدمی سخی ہو تو کیا کمال ہے، کمال تو غربت میں سخاوت کا ہے۔
ہمارے جیسا بندہ 10 طواف بھی کرلے تو شاید اس بوڑھی عورت کے ایک طواف کا مقابلہ بھی نہیں کرسکتے۔
یہ اپنے رب کی محبت ہی تو تھی جو اس کو سہولت میسر ہونے پر بھی اپنے پائوں پر چلا رہی تھی۔
اس واقعہ سے ہمیں سبق ملتا ہے:
□ ہمارے دل میں ‏رب کی محبت اتنی ہونی چاہیئے کہ کوئی بھی عذر ہو لیکن ہم اس کی طرف خشوع خضوع کیساتھ دوڑے ہوئے جائیں۔
اللہ کریم ہمیں اپنی محبت اور معرفت عطا فرمائے
کتنے لوگ ہیں جو ساری عمر تڑپتے رہتے ہیں اپنے پروردگار کا گھر دیکھنے کے لیئے لیکن اسباب نہ ہونے کے باعث نہیں دیکھ پاتے۔
میرے رب کی بارگاہ میں گنتی نہیں اخلاص دیکھا جاتا ہے۔
میری دعا ہے کہ جتنے لوگ بھی تڑپ رہے ہیں اپنے پروردگار کا گھر دیکھنے کے لیئے اور اسباب نہیں رب کریم ان کو غیب سے اسباب مہیا فرمائے اور جلد اپنے گھر کی باادب حاضری نصیب فرمائے۔
آمین یا رب العالمین بجاہ النبی الامین ﷺ
دعائوں کا طالب:
اظھر حمزہ علی

The Author

Azhar Hamza Ali

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے